گوشت کیسے پکائیں
بعض مرتبہ گوشت سخت رہ جاتا ہے‘ زیادہ دیر پکانے سے بھی نرم نہیں ہوتا۔ گوشت کیسے پکائیں کہ وہ اچھی طرح گل جائے اور دیر بھی نہ لگے؟ (ماریہ ناز)
مشورہ: بی بی! اچھا گوشت دیکھ کر خریدیں باسی نہیں ہونا چاہیے۔ ہمارے ہاں خواتین فریزر سے گوشت نکال کر فوراً ہی ہنڈیا میں ڈال دیتی ہیں۔ اس سے بھی گوشت نہیں گلتا‘ سخت رہتا ہے۔ گوشت فریزر سے نکال کر باہر رکھیں۔ جب وہ نرم ہوجائے‘ بوٹیاں علیحدہ ہوجائیں پھر پکائیں۔ گائے کے گوشت میں خواتین پسا ہوا پپیتا ملا دیتی ہیں۔ کچری لگا کر رکھتی ہیں اس سے بھی گوشت گل جاتا ہے۔ لہسن کاڈنٹھل دھو کر ڈال دیتی ہیں۔ خربوزے کے چھلکے سکھا کر تھوڑا سا پسا ہوا سفوف ڈال دیتی ہیں۔ گوشت اچھا ہو تو جلد ہی پک جاتا ہے۔ ایک بات اور یاد رکھیے ذبح کیا ہوا حلال گوشت جب آگ پر رکھا جائے یا پکایا جائے تو وہ سکڑ جاتاہے اور جس جانور پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو‘ حرام ہو‘ وہ آگ پر پھیل جاتا ہے۔ یہ گوشت کبھی نہیں کھانا چاہیے اسے ضائع کردیں۔ گوشت تیز آگ پر نہیں پکانا چاہیے۔ پہلے زمانے میں لکڑی اور اُپلے جلاتے تھے۔ مٹی کی ہنڈیا میں ہلکی آنچ پر پکا ہوا گوشت ذائقے میں بے مثال ہوتا تھا۔ اب تو پریشر ککر ہیں۔ آپ ان میں بھی پکاسکتی ہیں۔ گوشت کے پیس بنوا کر ان پر پپیتا یا کچری لگا کر بہاری کباب بناتے ہیں۔ سیخوںپر کباب لگا کر کوئلوں پر سینک لیتے ہیں۔ ان میں لگے مسالحے کا ذائقہ ہی اور ہوتا ہے۔ اسی طرح ثابت ران بنائی جاتی ہے۔ سرکہ لگانے سے وہ بھی گل جاتی ہے۔ سرکہ گوشت کو گلانے میں مدد دیتا ہے۔ آپ بازار سے ران روسٹ کرائیں تو وہ لوگ بھی ران پر اچھی طرح سرکہ اور مسالحے لگا کر تیار کرتے ہیں اور ذائقہ بھی اچھا ہوتا ہے۔ گوشت تازہ اور کم عمر جانور کا ہو تو جلدی بن جاتا ہے۔
بالوں کی چمک
مجھے بالوں کی نشوونما کیلئے کچھ مفید مشورے دیں‘ میں بالوں کی وجہ سے بڑی پریشان ہوں۔ (سویرا)
مشورہ: بالوں کی نشوونما صحت پر منحصر ہوتی ہے۔ صحت ٹھیک ہوگی تو بال بھی مضبوط‘ گھنے ہوں گے۔ صحت خراب ہے تو پھر بال کیسے اچھے ہوسکتے ہیں؟ بالوں کی صفائی بھی ہونی چاہیے۔ بالوں میں تیل لگانا چاہیے تاکہ ان کی جڑیں مضبوط رہیں۔ زیتون کا تیل بالوں کو گرنے سے محفوظ رکھتا ہے۔ بنگال میں خواتین ناریل کھاتی اور ناریل کاتیل بالوں میں لگاتی ہیں۔ انکے بال بہت لمبے گھنے اور کالے ہوتے ہیں۔ ہمارے ہاں لڑکیاں تیل نہیں لگاتیں جس کی وجہ سے بال کمزور اور بے جان ہوتے ہیں۔ ایک صحت مند خاتون کے بال کی عمر تقریباً 3 سال ہوتی ہے۔ جب بال گرجاتا ہے تو نیا بال اس کی جگہ لے لیتا ہے۔ بیمار‘ کمزور صحت کی حامل خواتین کے بال چھوٹے اور پھر دیر سے نکلتے ہیں۔آپ کی صحت ٹھیک اور وزن مناسب ہو‘ آپ اپنی غذا کا بہت خیال رکھتی ہوں اور کوئی وٹامن بھی ڈاکٹر سے پوچھ کرلیتی ہوں تو آپ کے بال مہینے میں آدھ انچ تک بڑھ سکتے ہیں۔ جڑی بوٹیوں کا تیل‘ آملہ کا تیل‘ زیتون کا تیل‘ بالوں کیلئے اچھا ہے۔ آپ ہفتے میں ۲ بار ضرور لگائیں۔ آملہ بالوں کی چمک کوبرقرار رکھتا ہے۔ آملے بھگو کر آپ ان سے سر دھوئیں۔ آپ کو بالوں میں چمک نرمی اور ملائمت کا احساس ہوگا۔ غذا پر توجہ دیں۔ بال دھونے کے بعد ہلکا سا تیل لگائیں۔ سات آٹھ قطرے تیل میں لیموں کا رس ملا کر لگانے سے خشکی سکری بھی نہیں رہتی اور بال بھی چمک جاتے ہیں۔ آزما کر دیکھ لیں۔
آنکھوں پر بڑھاپا
میری عمر 50 سال ہے۔ رات کو وقت گزارنے کیلئے کتابیں پڑھتی ہوں۔ کئی ہفتوں سے محسوس ہورہا ہے میری آنکھیں تھک گئی ہیں۔ کیا آنکھوں پر بھی بڑھاپا آجاتا ہے؟ اس کیلئے مجھے کیا کرنا چاہیے؟ (عمرانہ شاہد)
مشورہ: بڑھاپا تو برآپا کہلاتا ہے جسم کے ہر حصے پر اثرانداز ہوتا ہے۔ آنکھوں پر زیادہ زور ڈالا جائے تو واقعی آنکھیں تھک جاتی ہیں۔ کمپیوٹر‘ لیپ ٹاپ‘ آئی پیڈ پر زیادہ وقت دینے سے بھی تھکن ہوجاتی ہے۔ اسی طرح زیادہ پڑھنے سے بھی فرق پڑتا ہے۔ آپ جب بھی پڑھیں روشنی کا خیال رکھیں۔ ہمارے ہاں شہر سے باہر جانا ہو توبسوں میں ریل گاڑی میں بھی نہیں پڑھنا چاہیے۔ سورج گرہن کے وقت خاص طور پر سورج کے سامنے نہ آئیں‘ نقصان ہوگا۔کمپیوٹر کے آگے نظر جما کر مسلسل نہ دیکھیں۔ بالکل قریب نہ بیٹھیں‘ فاصلہ رکھیں۔ اندھیرے میں کبھی کمپیوٹر استعمال نہ کریں۔ عرق گلاب میں روئی بھگو کر آنکھوں پر رکھیں سکون ملے گا۔ کھیرے کے دو قتلے کاٹ کر پانچ منٹ کیلئے آنکھوں پر رکھ کر لیٹ جائیں۔ آنکھوں کے ڈاکٹر سے ضرور معائنہ کراتی رہیں۔ پوچھ کر وٹامن ضرورکھائیں۔ تھوڑی سی احتیاط کریں گی تو آپ کی آنکھیں نہیں تھکیں گی اور آپ کا ساتھ دیں گی۔
بطخ کے انڈے کی بو
ہمارے ہاں بطخ ہے‘ انڈے دیتی ہے مگر انڈے میں عجیب سی ناگوار بو ہوتی ہے۔ یہ انڈے کوئی نہیں کھاتا۔ ان کو کیسے استعمال کرنا چاہیے؟ آپ اس کی افادیت بتائیں تاکہ میں بتاسکوں۔ (سلمیٰ سلیم‘ سرگودھا)
مشورہ: بطخ کے انڈے میں مرغی کے انڈے سے زیادہ غذائیت ہوتی ہے۔ پہلے زمانے میں بطخ کے انڈے ضائع نہیں کرتےتھے۔ خود بھی کھاتے‘ بچوں کو بھی کھلاتے۔ سردیوں کے موسم میں بچوں کو کھلاتے‘ اس سے خون کی کمی دور ہوتی اور نزلہ زکام نہیںہوتا تھا۔ سینے میں درد رہتا‘ کھانسی ٹھیک نہ ہوتی‘ سردی میں ہوا لگنے سے فوراً زکام شروع ہوجاتا تو انڈا پھینٹ کر اس میں گرم دودھ اور چینی ملا کر پینے سے آرام آجاتا۔ جو بچے دیر سے بولتے ان کو زیتون کے تیل میں بطخ کا انڈا تل کر روزانہ کھلاتے۔ بچے بولنے لگتے تھے۔ زیادہ زردیاں ہوتیں تو ان کا تیل نکالا جاتا۔ زردی کو فرائی پین میں ڈال کر گرم کرتے۔ تھوڑی دیر بعد تیل نکلنے لگتا۔ اس تیل کو احتیاط سے نکال کر رکھتے۔ تیل لگانے سے درد کم ہوجاتا۔ کچھ لوگ انڈے ابال کر اس کی زردی نکال کر فرائی پان میں رکھتے تھے الٹ پلٹ کرتے رہتے‘ تھوڑی دیر میں تیل نکلنے لگتا‘ اسے سنبھال کر رکھ لیتے۔ آج کل تو بطخ کے انڈے بیکری والے استعمال کرتے ہیں۔ آپ انہیں ضائع ہرگز مت کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں